14 جولائی، 2024، 2:28 PM
Journalist ID: 5485
News ID: 85539190
T T
3 Persons

لیبلز

عراق اربعین زائرین کے لیے ویزا کوٹہ بڑھائے، پاکستان

اسلام آباد (ارنا) عراق کی زیارت کے دوران اس ملک کے زائرین کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، پاکستان کے وزیر داخلہ نے بغداد سے درخواست کی ہے کہ وہ اربعین کے ویزے مفت جاری کرے اور پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں کا کوٹہ بڑھائے۔

ارنا کے مطابق، پاکستان کی وزارت داخلہ کے تعلقات عامہ سے، سید محسن نقوی نے پاکستان میں جمہوریہ عراق کے سفیر حامد عباس لفتا سے اتوار کے روز اسلام آباد میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کے امور کے  وزیر چوہدری سالک حسین بھی موجود تھے۔

فریقین نے پاکستانی زائرین سے متعلق تازہ ترین پیشرفت، محرم اور صفر کے ایام میں عراقی ویزوں کے حصول میں زائرین کو درپیش مسائل، عراق میں غیر قانونی پاکستانی شہریوں کو درپیش چیلنج، پاکستان سےعراق میں غیر قانونی داخلوں کی روک تھام اور غیر قانونی ٹریول ایجنسیوں سے نمٹنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان کے وزیر داخلہ نے عراقی سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ خلاف ورزی کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور زائرین سے ویزوں کے اجرا یا انتظامی مسائل کے بہانے بھاری فیس وصول کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

محسن نقوی نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے شہریوں کے عراق کے زیارتی` دوروں میں، خاص طور پر محرم اور صفر کے مقدس ایام میں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے عراقی حکومت سے درخواست کی کہ پاکستان کے لیے اربعین ویزوں کا کوٹہ دوگنا کر کے اسے مفت کیا جائے تاکہ زائرین پاکستان سے مقدس مقامات کا سفر کر سکیں۔

محسن نقوی نے یہ بھی درخواست کی کہ عراق میں داخل ہوتے وقت پاکستانی زائرین کے پاسپورٹ ان سے نہ لیے جائیں تاکہ واپسی پر انہیں اپنے پاسپورٹ کھونے کا مسئلہ درپیش نہ ہو۔

اس رپورٹ کے مطابق جیسے جیسے عاشورا اور اربعین حسینی کے ایام قریب آرہے ہیں پاکستانی زائرین کا روضہ اقدس کی طرف سفر کا آغاز یقیناً ایران کی طرف زمینی راستوں سے بڑھ رہا ہے اور وہ تفتان بارڈر کے 2 راستوں سے اسلامی ایران میں میرجاوا، گیبد اور ریمدان داخل ہوتے ہیں۔

پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے اور سیاسی دفاتر نے مسلسل دوسرے سال اربعین حسینی (ع) کے ایام میں ایران اور عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے مفت ویزا سروس فراہم کر رہا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .